معاونت

4        معاونت
مکتب کی معاونت:
مکتب میں نظام، نصاب ،طریقہ تعلیم اور عملی تربیت کا نظم بنانے اور اس کی دیکھ بھال کرنے کو’’ مکتب کی معاونت‘‘کہتے ہیں۔
مکتب کی معاونت کا مقصد مکتب کے تعلیمی معیار کو بلندکرنا اور مکتب کو صحیح نظام و نصاب کے مطابق چلانا ہے۔
مکتب کی معاونت پانچ افراد کے ذریعے کی جائے گی:
1     مقامی ذمے دار :  یعنی مکتب کے قریب رہنے والا وہ فرد جو مکتب کے انتظامی اور تعلیمی امور میںبہتری کے لیے فکر مند ہواور کچھ وقت مکتب کے لیے فارغ کرے ۔
2    ناظم:  یعنی ایک مکتب میں چار اساتذہ یا اس سے زائد ہونے کی صورت میں مکتب کے انتظامی اور تعلیمی امور دیکھنے والا فرد ۔
3     مقامی معاون :  ادارہ ’’مکتب تعلیم القرآن الکریم‘‘ کی طرف سے مکتب میں آنے والا ساتھی۔
4     سینٹر کا ذمے دار :  پورے علاقے اور شہر میں مکاتب قائم کرنے اورمنظم کرنے کی فکر اور کوشش کرنے والا۔
5    مرکزی معاون:  مختلف علاقوں اور شہروں میں مکاتب قائم کرنے اور منظم کرنے کی فکر اور کوشش کرنے والا۔

1 مقامی ذمہ دار
” مقامی ذمہ دار(متولی یاٹرسٹی )مکتب کی معاونت کریں تاکہ مکتب میں نظام، نصاب، طریقہ تعلیم مکمل طورپرقائم ہو اور اساتذہ کو تعلیمی معیار بلند کرنے میں مدد ملے ۔“
(۱ء۱)      مقامی ذمہ دار کی اہمیت اور ضرورت :
m     مقا می ذمہ دار مکتب کی نگرانی خود کریں کیوں کہ پڑھنے والے اکثر طلبا اس کے علاقے اور خاندان کے ہوں گے اور فطری طور پرمقامی ذمہ دار کوان کی فکر زیادہ ہو گی۔
m    مکتب کی معاونت اگر مقامی ذمہ دار کریں تو اساتذہ کومعیا ری مکتب بنانے میں مدد ملتی ہے۔
m     مقامی ذمہ دار اگر فکر مند ہواور مکتب کیمعاونت کرتاہو تواسا تذہ بھی فکر کے ساتھ تعلیم پر توجہ دیتے ہیں۔
m     مقامی ذمہ دار حضرات مکتب کی نگرانی آسانی سے کرسکتے ہیں کیوں کہ وہ مکتب کے قریب رہتے ہیں اور مکتب میںروزانہ آسکتے ہیں جب کہ مقامی معاون مہینے میں آتا ہے ۔
(۲ء۱)   مقامی ذمہ دار کی صفات :
1     مکتب کے کام کو دین کی خدمت سمجھ کر خوش دلی کے ساتھ کرے۔
2    بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کےلیے فکر مند ہو۔
3     اساتذہ کرام کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئے۔
4     نرمی سے گفتگو کرے۔
5    کوئی کمی نظر آئے تو برد باری کے ساتھ مشورہ کرکے فیصلہ کرے۔
6    اس بات کا استحضار رہے کہ بچوں کی دینی تعلیم وتربیت اور صحیح قرآن کریم پڑھنے، پڑھانے کی محنت بہت بڑی خدمت ہے اس میں جتنی زیادہ اپنی صلاحیتوں کو لگائیں گے اتنا ہی زیادہ اجروثواب ملے گا اور اِنْ شَآءَ اللّٰہُ  دنیا اور آخرت میں کامیابی اورنجات کا ذریعہ ہے۔
7      اساتذہ کی اہمیت اور فضائل لکھے جائیں تاکہ ذمہ دار اُن کے ساتھ بد اخلاقی سے پیش نہ آئیں ۔
(۳ء۱)   مقامی ذمہ دار کے کرنے کے کام :
(۱ء۳ء۱) مکتب شروع کرنے سے پہلے مقامی ذمہ دار مندرجہ ذیل کام کریں :
دو رکعت نفل نماز حاجت پڑھ کر دعا مانگیں:
’’اے اللہ!ہمارے محلے کے ہر بچے /بچی کی تربیت فرما۔ ہر ایک کو ناظرہ قرآن کریم تجوید اور ترتیل کے ساتھ تلاوت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ ‘‘
1    مکتب کے لیے مسجد یا کسی اور جگہ کا انتظام کریں۔
2    تین جمعوں میں بیان کروائیں اور آخری جمعہ میں مسجد کے باہر اور گھروں میں اشتہار تقسیم کروائیں ۔
3     مستورات میں بیان کروائیں۔
4    مسجد کے باہر بینر لگائیں۔
5     صحیح قرآن کریم پڑھانے والے معلم کا انتظام کریں۔
6     معلم کو ادارہ مکتب تعلیم القرآن الکریم کی ۳ روزہ تربیتی نشست کروائیں۔
7     مکتب کے اوقات ، صبح ، دوپہر اور شام تک پھیلادیں۔
8     کتابیں، بورڈ ،تپائی اور یونی فار م کا انتظام کریں پھرا س کی نگرانی بھی کرتے رہیں اور کتاب یونی فارم وغیرہ کا اسٹاک ہے یا نہیں یہ بھی دیکھیں۔
9     طلبا اور اساتذہ کے حاضری رجسٹر کا بھی نظم بنائیں ۔
–     صفائی، روشنی اور ہوا وغیرہ کا معقول انتظام کریں۔
q     داخلہ فیس اور ماہانہ فیس کا بھی نظم بنائیں اور غریب طلبا کی فیس کی معافی اوراسپانسر (Sponser) کا نظم بھی بنائیں۔
(۲ء۳ء۱)   مقامی ذمہ دار مندرجہ ذیل امور تھوڑے وقت میںآسانی سے دیکھ سکتے ہیں :
1     نورانی قاعدہ، عربی اور اردو زبان بورڈ پر پڑھانا۔
2     تمام طلبا کا سبق ایک ہو اور اجتماعی ہو۔
3     درس گاہ میں نظم وضبط ہو۔
4    ہر طالب علم کے پاس کتاب ہو۔
5     ہر طالب علم یونی فارم پہن کر آیا ہو ۔
6      طلبااور درس گاہ میں صفائی ہو۔
7     استاذ کی حاضری دیکھیں۔
8     طلبا کی حاضری دیکھیں۔
9     نماز کی ڈائری دیکھیں۔
–     فیس کا نظم دیکھیں۔
(۳ء۳ء۱)    مقامی ذمہ دارحسب ضرورت مندرجہ ذیل امور کی فکر فرمالیں :
1     کتاب کے آخر میں دیے گئے سوالات طلبا سے وقتاً فوقتاً پوچھ لیں۔
2     والدین کو سال میں چار مرتبہ جمع کریں اور خود بھی موجود رہیں۔ (دیکھیے صفحہ نمبر۴۵)
3     پنج ماہی اور سالانہ امتحان کا مقامی معاون کے ذریعہ نظم بنائیں۔  (دیکھیے صفحہ نمبر۵۳)
4    سالانہ جلسے کی اساتذہ کرام اور مقامی معاون کےذریعے ترتیب بنائیں اور خود بھی شرکت کریں۔  (دیکھیے صفحہ نمبر۔۔۔)
5    غیر حاضر بچوں کے والدین سے ملاقات کی ترتیب بنائیں ۔
6     بچوں کی تعداد میں اضافے کی فکر فرمائیں۔
7     مقامی ذمہ دار بچوں کی عملی تربیت کی بھی فکر فرمائیں۔
8    اطراف کے دیگر مکاتب ، مدارس، اسکولوں میں اس کام کو پھیلانے کی فکر فرمائیں ۔
(۴ء۱)  مقامی معاون کے ذریعے معاونت:
m    جب بھی مقامی معاون مکتب میں آئیں ، اس کو وقت دیں ، اگر وقت نہ دے سکیں تو متبادل طے کریں ورنہ کم از کم فون کر کے کارگزاری معلوم کرلیں ۔
m    بنات مکتب میں مقامی ذمہ دار ،معاون کو ضرور وقت دیں ورنہ مقامی معاون مکتب میں نہیں جا سکے گا۔
m    اگر مقامی ذمہ دار حافظ یا عالم نہ ہو تو قرآن کریم کا جائزہ لینے کے لیے ’’ادارہ مکتب تعلیم القرآن الکریم‘‘ کے طے کردہ مقامی معاون یا تجوید جاننے والے عالم سے مدد حاصل کریں۔
m    جب بھی معاون مکتب میں آئے اس کو وقت دیں ، اگر وقت نہ دے سکیں تو متبادل طے کردیں ورنہ کم از کم فون کر کے کار گزاری لیں۔
m      طریقہ تعلیم اورتربیتی نصاب کا جائزہ مقامی معاون کے ذریعے دلوائیں تاکہ مکتب کے تعلیمی معیا ر کا علم ہو اور اسے بلند کرنے کی فکر اور کوشش کی جائے۔
m    استاذ کی کمزوری پر خود مذاکرہ نہ کریں بل کہ معاون کو بتا کر حکمت سے مذاکرہ کروائیں ۔
m    مکتب کو معیارپر لانے کے لیے مقامی ذمہ دارمقامی معاون کی خدمات حاصل کریں۔
مکاتب کی معاونت
’’علاقے میں مکاتب کے نظام کوصحیح چلانے کے لیے کسی بڑے ادارے یا مدرسے یابڑے مکتب کو سینٹر بناکر اس کاایک ذمہ دار طے کیا جائے تاکہ وہ پورے علاقے میں مکاتب کی فکر کرےاور مقامی معاون کے ذریعہ مکاتب کی معاونت، اساتذہ کی تعلیم و تربیت کاجائزہ لیا کرے۔‘‘
سینٹر
m    سینٹر ایسے ادارے کو کہتے ہیں جس کے ذریعے علاقے کے تمام مکاتب کا اجتماعی نظام چلایا جائے ۔
سینٹر کی ضرورت اور مقصد :
m      مکاتب کے تعلیمی اور انتظامی امور مکمل طور پر قابو میںآجائیں اس کے لیے’’ سینٹر‘‘ قائم کیا جائے۔
m     مکاتب کی نگرانی اساتذہ کی تربیت اور تعلیمی جائزہ نیز پورے علاقے میں مکاتب کی فکر اور ان کا نظام صحیح طور پر چلانے کے لیے سینٹر بنایاجائے تاکہ پورے علاقے میں مکاتب کا کام کرنا آسان ہوجائے۔
m     سینٹرقائم کرنے کامقصد علاقائی اعتبار سے مکاتب کے کام کو تقسیم کرنا اور اس کومزید ترقی دینا ہے ۔
سینٹر کی جگہ:
m     سینٹر علاقے کے معیاری مدرسہ کو بنایا جاسکتا ہے۔
m    سینٹر معیاری مدرسہ ہو تو بہتر ہے۔معیاری مدرسہ کے اساتذہ کی تعلیم بہتر اور ان کے بچوں کا قرآن کریم صحیح ہوتا ہے۔
m    مدرسے کو سینٹربنانے سے مکاتب کے تعلیمی معیار کوبرقرار رکھنے نیز اساتذہ کا تقررکرنے میں آسانی ہوتی ہے اس لیے کہ ان کو تجربہ ہوتا ہے ۔
m    اکثر مدارس چند مکاتب چلاتے ہیں اس لیے ان کو مکاتب چلانے کا کچھ نہ کچھ تجربہ ہوتا ہے۔
m    مدارس سے فارغ ہونے والے طلبا علاقے میں دینی خدمت میں لگے رہتے ہیںجن کا تعلق مدارس سے ہوتاہے جس کی بناء پر مکاتب میں ان کا تقرر کرنا آسان ہوتا ہے۔
m    مدارس برسوں سے علم دین( فرض عین اور فرض کفایہ) کو پھیلانے کا کام کررہے ہیںاس لیے  ان کو تعلیم وتربیت کا تجربہ بھی ہے۔
m    مدارس کے تعلقات علاقے کی مساجد کے ذمہ داران اور اہل خیر حضرات سے بھی ہوتے ہیں یہ ان حضرات کو اپنی اپنی مسجدوں میںمکاتب شروع کرنے کی ترغیب بھی دے سکتے ہیں۔
m    مدارس کا اپنے علاقے میں عوام پر اثرہوتاہے اورعلاقے کی عوام بھی اپنے علاقے کے مدرسے سے جڑی ہوئی ہوتی ہے اس لیے مدارس کے اعلان پرلوگ اپنے بچوں کومکاتب میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجیں گے ۔
m     علاقے کے معیاری مکتب کو بھی سینٹر بنا سکتے ہیں جو اپنے علاقے کے اطراف میں مکاتب کی فکر کرے۔
ایک سینٹر کے تحت مکاتب کی تعداد :
m    ایک سینٹر کے تحت زیادہ سے زیادہ۰ ۵؍ مکاتب ہوں جوسینٹر کے چاروں طرف(دو طرفہ) ۲۰؍کلومیٹر کے اندر ہوںتو بہترہیںتاکہ معاون آسانی سے مکاتب میں پہنچ سکے ۔
m    مکاتب کا فاصلہ ۲۰؍کلومیٹر سے زائد ہونے کی وجہ سے معاونت میں دشواری ہوتی ہے۔
m    اگرکچھ مکاتب سینٹر سے ۲۰ کلومیٹر سے زائد فاصلے پر ہوں تو رکھ سکتے ہیں جب تک کہ دوسرا سینٹر نہ بن جائے۔
m    اگر ایک سینٹر کے تحت پچیس سے زائدمکاتب ہوجائیں تو دوسرے مقامی معاون کاتقرر کیا جائے۔
2    سینٹرکاذمہ دار
(۱ء۲)   سینٹر کے ذمہ دار کی صفات:
m    سینٹر کے ذمہ دار مکتب سے دلچسپی اوراس کی فکررکھتے ہوں۔
m    سینٹر کے ذمہ دار مکاتب کی محنت کے لیے اپنے آپ کو کچھ وقت کے لیے فارغ کریں۔
m    علاقہ میں ان کا اثر و رسوخ ہو تو زیادہ بہتر ہے اوروہ نرم مزاج ، بااخلاق اور نرم گفتار بھی ہوں۔
(۲ء۲)   سینٹرکے ذمہ دار کی ذمہ داریاں:
(۱ء۲ء۲)   خود کرنے کے کام :
1    مکاتب کے دورے کی ترتیب بنائیں،ایک مہینے میں کوشش کریں کہ دومکاتب کودیکھنے کی ترتیب ضروربنائیں۔
2    مقامی معاون سے وقتاً فوقتاً کارگزاری سنیں۔
3    اساتذہ کی انفرادی اوراجتماعی کارگزاری سننااوراس میںوقتاًفوقتاً اکابرین کے بیانات کروائیں۔
4    مقامی معاون کی نئے مکاتب کھولنے میں مددکریں۔
5    مقامی معاون کی تمام رپورٹیں پڑھ کر دستخط کرنااور کمی کی صورت میں مذاکرہ کریں۔
6    رپورٹ کی خوبیوں پرمقامی معاون کی حوصلہ افزائی بھی کریں۔
7    امتحانات کے نتائج میں کمی کی صورت میںمعاون سے مذاکرہ کرنااورکمی کودور کرنے کی فکر کریں۔
8    معاون کے تبلیغی اعمال اوراصلاحی تعلق کی فکرکریں۔
9    مکتب کے انتظامی امور(والد،سرپرست سے ملاقات،فیس،سالانہ جلسہ) کے حوالے سے مقامی ذمہ داروں کو فکرمندکریں۔
–    سینٹر میں مقامی ذمہ داروں کا جوڑ رکھ کر فکر مند کریں۔
q    کسی  بھی مشکل مسئلے کو مرکز سے مشورہ کرکے حل کریں۔
(۲ء۲ء۲)  مقامی معاون سے لیے جانے والے کام:
1    مقامی معاون کے پیشگی نظام کے تحت درج شدہ مکاتب کے دوروں کویقینی بنائے۔
2    مقامی معاون اوراساتذہ کے ذریعے مکاتب میں سوفیصد بچوں کولانے کی فکرکریں۔
3     مقامی ذمہ داروں سے ملاقات کرکے مکتب کے لیے فکر مند کریں۔
4    مکاتب کوخودکفیل بنائیں۔    5     فائلنگ کانظام بنوائیں۔
6    تمام مکاتب کی فہرست بنائیں۔
7    مندرجہ ذیل رپورٹیں بروقت ہر ماہ مرکز بھیجنے کی ترتیب بنائیں:
1ماہانہ پیشگی نظام    2مقامی معاون کی یومیہ رپورٹ        3 ماہانہ رپورٹ
4مکتب کے معیار کی خلاصہ رپورٹ     5کتابوں کااسٹاک فارم۔     6یومیہ حاضری رجسٹر
8     پنج ماہی اورسالانہ امتحانات کانظم بنائیں ۔
9    نئے مکاتب قائم کرنا۔
0-     مکاتب میں کتابیں پہنچانے کاانتظام کریں۔
q    بنات کے مکاتب قائم کریں۔
w    اسکول میں تربیتی نصاب جاری کریں۔
e    مکاتب کو معیاری بنائیں۔
r    کتابوں کی رقم مکاتب سے وصول کرنے کی ترتیب بنائیں۔
t    کتابوں کاحساب کتاب رکھنا مقامی معاون مکتب میں جوکتب دیں اورادارہ تعلیم القرآن الکریم سے جو کتابیں منگوائیں ان کا اسٹاک فارم میںاندراج کریں۔
y    معاون کے ذریعے تمام مکاتب میں سالانہ جلسہ،تعارفی جوڑ اور والدین جوڑ کا نظم بنائیں۔