’’فیس کا نظام بنائیں ،فیس کے نظام سے معلم کو
معیاری تنخواہ دینے میں سہولت ہوگی اور والدین کو نیک کام میںشریک ہونے کی دعوت ہے
کہ اس تعلیمی ادارے میں آپ کے بچے پر خرچ ہورہا ہے اس میں آپ شریک ہو جائیں تو
آپ کو بھی ثواب ملے گا۔‘‘

مختلف کاموں کو ان کے وقت مقررہ پر کرنے کے لیے تمام کاموں کا ایسا مناسب نظم بنانا کہ ہر کام اپنے وقت پرہوجائے، ایک کام میں مشغولی کی بناء پر دوسرے کام میں حرج نہ ہونے کانام ’’ نظام‘‘ ہے۔
نصاب میں آٹھ امور کی تفصیل بیان کی جائے گی
علیم دینے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا جائے اسے’’ طریقہ تعلیم‘‘ کہتے ہیں۔
مکتب میں نظام، نصاب ،طریقہ تعلیم اور عملی تربیت کا نظم بنانے اور اس کی دیکھ بھال کرنے کو’’ مکتب کی معاونت‘‘کہتے ہیں۔
مکتب میں نظانظام اور نصاب،طریقہ تعلیم اور معاونت ان چاروں امور سے مقصود و مطلوب یہ ہے کہ مکتب میں پڑھنے والے ہر ہر بچے کی عملی تربیت ہوجائے۔
’’فیس کا نظام بنائیں ،فیس کے نظام سے معلم کو
معیاری تنخواہ دینے میں سہولت ہوگی اور والدین کو نیک کام میںشریک ہونے کی دعوت ہے
کہ اس تعلیمی ادارے میں آپ کے بچے پر خرچ ہورہا ہے اس میں آپ شریک ہو جائیں تو
آپ کو بھی ثواب ملے گا۔‘‘