12.3.1_امتحان سے پہلے کرنے کے کام

1    ممکن ہو تو امتحان سے پہلے اساتذہ کرام /معلمات، بچے /بچیاں دو رکعت نماز پڑھ کر نماز حاجت کی دعا مانگ لیںتاکہ بچوں کی شروع سے عادت بن جائے کہ جب بھی کوئی حاجت پیش آئے تو نماز کی طرف متوجہ ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں۔
نماز حاجت کی دعا:
’’لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَ اللّٰہِ رَبِّ الْعَرْشِ  الْعَظِیْمِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، اَسْئَلُكَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَآئِمَ مَغْفِرَتِكَ، وَالْغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلَامَۃَ مِنْ کُلِّ اِثْمٍ، لَاتَدَ عْ لِیْ ذَنْبًا اِلَّا غَفَرْتَہٗ وَ لَا ھَمًّا اِلَّا فَرَّجْتَہٗ، وَلَا حَاجَۃً ھِیَ لَكَ رِضًا اِلَّا قَضَیْتَہَا یَاۤ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔‘‘     (الترمذی، الوتر، باب ماجاء فی صلاۃ الحاجۃ، الرقم: ۴۷۹)
ترجمہ: ’’اللہ کےسوا کوئی معبود نہیں ، وہ بڑے حلم والا اور بڑاکریم ہے۔ پاک ہے وہ اللہ جو عرش عظیم کا بھی رب اور مالک ہے، ساری حمد وستائش اس اللہ کے لیے جو سارے جہانوں کا رب ہے ۔ “”””””
اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ان اعمال اور ان اخلاق واحوال کا جو تیری رحمت کا موجب اور وسیلہ اور تیری مغفرت اور بخشش کا پکا ذریعہ بنیںاور تجھ سے طالب ہوں ہر نیکی سے فائدہ اٹھانے اور حصہ لینے کا اور ہر گناہ اور معصیت سے سلامتی اور حفاظت کا۔
اے اللہ! میرے سارے ہی گناہ بخش دے اور میری ہر فکر اور پریشانی دور کردے اور میری ہر حاجت جس سے تو راضی ہو اس کو پورا فرمادے۔ اے سب مہربانوں سے بڑے مہربان۔‘‘
2    تمام طلبا کے والدین خاص طور پر کمزور طلبا کے والدین کو انفرادی بلاکر بتایا جائے کہ ایک ماہ بعد امتحان ہونے والے ہیں، آپ گھر پر بھی محنت فرمالیں تاکہ بچہ امتحان میں کامیاب ہو۔
3    فیل ہونے کے بعد والدین کو بلانا کہ آپ کا بچہ فیل ہوا ہے تو یہ کمزوری کی اطلاع ہے ، ایسی اطلاع دینی ہی نہ پڑےاس کے لیے والد حضرات کو امتحان سے پہلے فکر مند کرلینا چاہیے تاکہ طلبا امتحان میں فیل ہونے سے بچ جائیں۔