1 ہر سال کی کتاب کے سرورق کا رنگ الگ الگ
رکھا گیا ہے تاکہ پہچاننے میں آسانی ہو۔
2 کم از کم سوا گھنٹے کا مختصر نصاب جسے طلبا کرام دوسری
مصروفیات کے ساتھ آسانی سے پڑھ سکتے ہیں۔
3 تربیتی نصاب میں نورانی قاعدہ شامل کیا گیا ہے جو اَلْحَمْدُ
لِلّٰہ قاری عبد الرشید صاحب (استاذ جامعہ دارالعلوم کراچی) سے تصحیح کروایا
گیا ہے۔
4 نصاب سوا گھنٹے میں کیسے پڑھائیں؟
اس کی رہنمائی نظام الاوقات کے نقشے کے ذریعے کی گئی ہے۔ (دیکھیے صفحہ ۱۱۰)
5 یہ نصاب ایک مکمل نظام کے ساتھ مربوط ہے۔
6 ہر سبق کو پڑھانے کے لیے دنوں اور مہینوں کو متعین کردیا گیا
ہے تاکہ اساتذہ کرام کو پڑھانے میں سہولت ہو۔
7 استاذ اور سرپرست کے دستخط کے ذریعے ہر ماہ نصاب کی نگرانی کا
نظام بنایا گیا ہے۔
m
ہر مہینے کے ختم پر استاذ، سرپرست اور والدین کے دستخط کے لیے خانے دیے گئے ہیں۔
m اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ
اساتذہ کے ساتھ والدین بھی فکر مند رہیں گے اور بچوں کی تعلیمی ترقی ہوتی رہے گی۔
8 مکمل نصاب کا اجمالی خاکہ دیا گیا ہے۔
9 جس سال میں جو اسباق پڑھائے جائیں گے اس کا خاکہ دیاگیا ہے ۔
– ہر مضمون کے شروع میں اس کی مفہومی تعریف لکھی گئی ہے
تاکہ طلبا کے سامنے مضمون کا تعارف اچھی طرح ہوجائے ۔
q بِحَمْدِ اﷲالفاظ ،انداز
اور مواد بچوں کی ذہنی سطح کے مطابق کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
w وضو، نماز اور سنتوں کو
خاص اہمیت دی گئی ہے۔
m شروع ہی سے وضو اور نماز
سکھانے اور اس کی عملی مشق کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔
m عملی مشق سے طالب علم دین
کی سب سے اہم عبادت (نماز) بچپن ہی سے صحیح طور پر سنت کے مطابق ادا کرنے والا بن
جائے گا۔
m یہ بھی مد نظر رکھا گیا
ہے کہ طالب علم روزانہ کوئی نہ کوئی عمل سیکھے ، جیسے سنتیں ، دعائیں ،آداب وغیرہ
تاکہ طالب علم میں دل چسپی بڑھے۔
e زبانی یاد کرائی جانے
والی باتوں پر یہ ’’&‘‘علامت اور سمجھائی جانے والی باتوں پر یہ ’’٭ ‘‘
علامت لگائی گئی ہے۔
r ہر اگلے سال میں گزشتہ
سال میں یاد کرائی گئی سورتوں…اسمائے حسنیٰ… احادیث… مسنون اذکار اور مسنون دعاؤں
کی دہرائی کرائی گئی ہے تاکہ یہ یاد رہیں۔
t ماہانہ جائزہ کےلیےکتاب
کے آخر میں ہر مہینے کے سوالات دیے گئے ہیں۔
m سوالات کے ذریعے مضامین
آسانی سے ذہن نشین ہوجاتے ہیں۔
m نگران، مقامی ذمے دار
(ٹرسٹی) والدین اور آنے والے مہمان کو ہر مضمون کی ماہانہ مقدار کے اعتبار سے
جائزہ لینے میں آسانی ہوتی ہے۔
y کتاب کے آخر میں حوالہ
جات بھی دیے گئے ہیں تا کہ بات مستند اورمعتمد ہو۔
u کتاب کے آخرمیں نمازکی
ڈائری دی گئی ہےتاکہ بچپن ہی سے طلبا و طالبات کے دل میں نماز کی اہمیت پیدا
ہوجائے۔
m نماز کی ڈائری پر کرنے کی
وجہ سے بچے نماز کی پابندی کرنے لگیں گے اور ان کو دیکھ کر والدین بھی نماز کی فکر
کرنے لگیں گے۔
i کتاب کے آخر میں ماہانہ
حاضری اور فیس چارٹ کا نقشہ دیا گیا ہے۔
m والدین اور سرپرستوں کو
بچے کی حاضری وغیر حاضری سے باخبر کرنے کے لیے حاضری وغیر حاضری کا نقشہ دیا گیا
ہے۔
m اس سے والدین اور سرپرست
بچے کی غیر حاضری معلوم کرکے پابندی سے ان کو مکتب بھیجنے کی فکر کریں گے۔
m بچے کی غیرحاضری معلوم
کرکے اس مہینے کے اسباق کی کمزوری دور کی جاسکے گی۔
فیس کے نقشے سے یہ بات سامنے رہے گی کہ طالب علم نے فیس ادا کی ہے یا نہیں؟ اس سے
مکتب کے انتظامی امور میں مدد ملے گی۔