m مردوں کے لیے فجر اور عشا کے
بعد ایک ایک گھنٹے کی جماعت بنائیں کیوں کہ یہ ان کے لیے سہولت کا وقت ہوتا ہے۔
m عورتوں کے لیے صبح نو تا گیارہ یا
شام تین تا پانچ ایک ایک گھنٹے کی جماعتیں بنائیں ۔
m علاقے کی نوعیت اور ضرورت کے مطابق
بڑوں کا وقت دوپہر میں یا کسی اور وقت میں بھی رکھ سکتے ہیں۔
m بڑوں کے لیے بچوں سے زیادہ سہولتیں
رکھی جائیں تاکہ ان کو دوسری مشغولیات چھوڑ کر دین سیکھنا آسان ہوجائے۔
m بڑوں کے لیے الگ جماعت بنائی جائے
،انھیں بچوں کے ساتھ نہ بٹھایا جائے۔