1 جلسے میں انعامات تقسیم کرنے
سے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اوردوسرے طلبا میں ذوق وشوق پیداہوتاہے۔
2 انعامات سے بچوں میں تعلیم کا جذبہ
اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔
3 انعامات کی تقسیم آخر میںبڑے عالم
دین ،مہتمم، بزرگ اوراہل خیر حضرات کے ہاتھوں سے کرائی جائے ۔
4 سالانہ امتحان میں اول،دوم اورسوم
پوزیشن لے کر کامیاب ہونے والےطلبا کو سالا نہ جلسے میں شیلڈ/ میڈل دی جائے۔
5 سال کے دوران مکمل حاضررہنے والے
طالب علم،وقت پر پہنچنے والےطالب علم اورنماز کی پابندی کرنے والے طالب علم کو بھی
انعام( شیلڈوغیرہ) دی جائے۔
6 کوشش کریں کہ جلسے میں شریک تمام
بچوں کو عمومی انعام دیا جائے تا کہ حوصلہ افزائی ہو۔
7 جو بچے اچھے نمبرات سے کامیاب ہوئے
ہیں ان کو مزید خصوصی انعام دیا جائے۔
8 علاقے کی بڑی شخصیت کے ہاتھ سے بھی
انعام دلوائیں تاکہ وہ مکتب کے لیے معین و مددگار بنے۔
9 اگر امتحان میں کسی استاذ کے ۹۵فیصد طلباء ممتازہوں تو
حوصلہ افزائی کے لیےاستاذ کوانعام دیا جائے۔
نوٹ: شیلڈ اور میڈل آپ ادارہ” مکتب
تعلیم القرآن الکریم “سے قیمتاً منگواسکتے ہیں۔