1 تمام ممتحنین کرام سے گزارش
ہے کہ امتحان لینے سے قبل ہوسکے تو دو رکعت نفل نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا
مانگ لیں۔
2 ممتحن طلبا کی تعداد اور وقت معلوم
کرلیں تاکہ ہر طالب علم کو مناسب وقت ملے اور امتحان بھی وقت پر ختم ہو۔
3 ہر ممتحن بچے پر اپنا اچھا اثر
ڈالے، طبیعت میں اتنی سختی نہ ہو کہ بچہ یاد شدہ بھی بھول جائے ۔
4 سوال سمجھانے کی غرض سے اتنا پڑھ کر
سنایا جاۓ کہ بچوں کو سوال سمجھنے میں آسانی ہو۔
5 بچہ جتنے نمبر کا مستحق ہے اس سے
زیادہ نمبر نہ دیے جائیں اور نہ ہی اس سے کم نمبر دیے جائیں بل کہ پوری جماعت میں
میانہ روی اختیار کی جائے۔
6 حتی الامکان کمزور طلبا کو فیل نہ
کریں البتہ کیفیت کے خانے میں لکھ دیں ’’رعایتی نمبر‘‘ ۔
7 پختگی اورادائیگی کے الگ الگ نمبرات
ہیں لہٰذا ان کومد نظر رکھتے ہوۓ امتحان لیا جائے۔
8 تربیتی نصاب کے مضامین میں سے ہر
مضمون کے نمبر الگ ہیں، لہٰذا ہر مضمون کے نمبر متعلقہ خانے میں درج کیے جائیں۔
ممتحن طالب علم کا امتحان لینے کے بعد فوراً نمبرات لکھ
لیں۔ تمام طلبا کو آخر میں ایک ساتھ نمبرات نہ دیں۔
9 نمبرات انگریزی ہندسوں میں لکھیں۔
نمبرات اندراج کرتے وقت طالب علم کا نام ضرور معلوم کرلیں تاکہ نمبرات دینے میں
غلطی نہ ہو۔
– ہر طالب علم کی تعلیمی کیفیت
مختصراً لکھیں ۔ کیفیت اور نمبرات میں تضاد نہ ہو۔
جو طالب علم کچھ بھی نہ بتاسکے اس کی کیفیت کے خانے میں
وضاحت کردی جائے تاکہ اگلے درجہ میں ترقی روک دی جائے۔
q پوری کلاس کی مجموعی کیفیت آخر
میں(کیفیت) کے خانے میں ضرور لکھی جائے۔ واضح رہے کہ مجموعی اور انفرادی کیفیت میں
تضاد نہ ہو۔
w تعلیم وتربیت میں مزید بہتری کے لیے
آں جناب کی مفید آراء ہو تو ہمیں ضرور آگاہ فرمائیں۔
امید ہے آں جناب مذکورہ بالا گزارشات کا ضرور خیال
فرمائیں گے۔