مندرجہ ذیل مقاصد کے حصول کے لیے امتحان لیا جاتا
ہے اگر امتحان سے یہ مقاصد حاصل کیے جائیں تو امتحان کامیاب امتحان کہلائے گا اور
ان شاء اللہ اس طرح با مقصد امتحان سے تعلیمی معیار میں بھی ترقی آئے گی اور
ادارے کا معیار بہتر اور بلند ہوگا۔
1 امتحان سےطلبا کی محنت سامنے آجاتی
ہے۔
2 طلبا، اساتذہ والدین اور انتظامیہ
مزید فکر مند ہو جاتی ہے۔
3 امتحان کے ذریعے مکتب میں تعلیمی
ماحول بنتا ہے۔
4 بچے کو پڑھا ہو اکتنا یاد ہے یہ
سامنے آجاتا ہے ۔
5 امتحان سےپہلے گزشتہ اسباق کی اچھی
طرح دہرائی ہو جاتی ہے۔
6 امتحان کے ذریعے مقابلے کی فضا بن
جاتی ہے جس سے بچے میں آگے بڑھنے کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔
7 محنت کرنے والے طلبا کی حوصلہ
افزائی ہو جاتی ہے جس سے ان میں مزید محنت کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔
8 محنت نہ کرنے والےطلبا کے لیے
امتحان ایک خاموش تنبیہ ہے جس کی برکت سے وہ بھی محنت کرنے کاپکا ارادہ کرلیتے
ہیں۔
9 استاذ کی محنت کی نوعیت معلوم ہو
جاتی ہے ۔
– بچوں کی کمزوری کی نوعیت سامنے
آجاتی ہے جسے دور کرنے میں آسانی ہوتی ہے ۔کیوں کہ کمزوری معلوم کیے بغیر دور
نہیں کی جا سکتی۔