پہلی ترتیب:
اگر کسی جگہ والدین فیس ادا نہیں کرسکتے تو علاقے کے اہل خیر حضرات کو اس طرف متوجہ کرکے اس کی فیس ادا کروائی جائے۔
دوسری ترتیب:
اگر مکتب میں کچھ غریب بچے فیس نہ دے سکتے ہوں تو ان کے لیے مٹھی فنڈ کی بھی ترتیب بنائی جاسکتی ہے ۔
تیسری ترتیب:
صاحبِ حیثیت حضرات کو تیار کیا جائے کہجو طلبا ماہانہ فیس ادا نہیں کرسکتے ان کی فیس اپنے ذمے لے لیں۔