1 والدین کو بچوںکی مکمل
تعلیمی اور اخلاقی کیفیت مثبت انداز میں بتائی جائے ۔
2 بچہ جتنی باتیں مکتب میںپڑھ رہا
ہےوالدین کو وہ بتائی جائیں کہ آپ کا بچہ قرآن کریم ،حدیث ومسنون
دعائیں،ایمانیات،عبادات، اخلاق وآداب، عربی و اردو پڑھ رہا ہے۔ مَاشَآءَ اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام میں سے ۷۰ نام بچے کو یاد ہیں، تھوڑی
آپ کی محنت اور فکر سے مزید ترقی ہوگی۔
3 اس بات کی ترغیب دیں کہ بچوں سے
روزانہ سبق سنیں اور ہرمہینے بچوں سے مکمل سبق سن کر سبق کے ختم پر دستخط سرپرست
کے خانے میںدستخط فرمائیں۔
4 مکمل کورس تک مکتب میں بچے کو
پابندی سے بھیجنے کی تشکیل کی جائے۔
5 جو طلبا مدارس میں پڑھنا چاہتے ہیں
ان کی رہنمائی کی جائے۔
6 بچے کی حفظ کی استعداد معلوم ہوتو
بچے کو مکتب میں حافظ بنانے کی تشکیل کی جائے۔
7 والدین کو بالغان کورس میں
داخلے کی ترغیب دی جائے۔
8 والد کو مستورات کی تعلیم کے لیے فکر
مند کرکےبچیوں اورگھر کی بڑی عورتوںکو بنات کے مکتب میں بھیجنے کی ترغیب دی جائے۔
9 بہت کمزور بچہ(جو فیل ہے)اس کے
بارے میںحکمت سے بات کی جائے کہ تھوڑی کمزوری ہے آپ کا بچہ اسی درجہ میں اور پڑھ
لے گا تو فائدہ ہوگا۔
0- یہ بھی بتادیں کہ ہمارا مکتب نفع(مال)
کمانے کے لیے نہیں ہے بل کہ یہ مسلمان بچوں کو قرآن کریم کلمے، نماز کی فکر اور
اپنی ذمے داریوں کو اداکرنے کے لیے ہے۔