(۳ء۵)
داخلہ دینے کی ترتیب:
m کسی بھی بچے کو مکتب میں داخلے سے محروم نہ کیا جائے ورنہ وہ علم
ِدین سے محروم ہوجائے گا۔
m ۵؍سال سے زائد ہر عمر کے بچے کا داخلہ لیاجائے۔
m ایسے
چھوٹے بچوں کو مکتب میں داخلے نہ دیںجو اپنی ضرورت کا اظہارنہ کرسکیں۔
m جہاں
تک ہوسکے بچیوں کی تعلیم کا نظم شروع ہی سے الگ بنایا جائے۔
m آٹھ
سال سے زائد عمر کی بچیوں کو بنات (بچیوں) کے مکتب میں داخل کیا جائے اس لیے کہ بے
دینی سے دین کا کام نہیں ہوسکتا۔
m بالغان
اورحفظ کے بچو ں کے داخلے کابھی نظام بنایا جائے۔